وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی اور عالمی ادارہ صحت پر ہیکرز کا حملہ





وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی اوعالمی ادارہ صحت پر ہیکرز نے حملہ کر دیا جس کے بعد دونوں اداروں کے ملازمین کی ای میلز اور لاگ ان کی تفصیلات ہیک کر کے آن لائن شیئر کر دی گئی ہیں۔ 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیکرز نے تمام معلومات ٹیلی گرام چینلز اور ٹوئٹر پر پوسٹ کر دی ہیں۔ہیکرز نے ہیک کی جانے والی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے ای میل اکاؤنٹس کو لاگ اِن کرنے کی کوششوں کے اسکرین کیپچر بھی مباحثے کی سائٹس پر پوسٹ کیے گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے وہان کے بائیو سیفٹی مرکز کو نشانہ بنایا ہے جبکہ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ان کے ملازمین کی 450 ای میلز کو ہیک کرلیا گیا ہے اورانہیں آن لائن شیئر کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیک ہونے والے ای میلز میں بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، امریکا کے سینٹر فار ڈیزیزز کنٹرول اینڈ پریونشن، عالمی بینک اور قومی ادارہ صحت کی ای میلز شامل ہیں۔

رپورٹ میں ا بھی تک اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ ہیکرز کا تعلق کہا سے ہے۔ ہیکرز کے بارے میں ابھی تک یہ کہا گیا ہے کہ ان کا مقصد تنظیموں کے ملازمین کو ہراساں کرنا اور کورونا وائرس کے بارے میں حساس معلومات حاصل کرنا تھا کیونکہ یہ سب وبائی مرض کےا رد گرد سازشی نظریات کا حصہ ہے۔
 خیال رہے کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی چینی اکیڈمی آف سائنسز سے منسلک ہے جو کہ ملک کی واحد لیول 4 بائیو سفیٹی لیبارٹری چلا رہا ہے۔یہ لیبارٹری انتہائی پیتھوجنس پر تحقیق کرتی ہےا ور گزشتہ سال کی اختتام پر اسی لیبارٹی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس لیبارٹری کے حوالے سے مختلف قسم کی رپورٹس بھی پیش کی جا رہی ہیں کہ کورونا وائرس اس لیبارٹری سے جا ن بوجھ کر خارج کیا گیا تھا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کرونا کے آنے کے بعد لوگ اب کم مر رہے ہیں. لائف اسٹائل بدلیں

انوکھی امداد ایسی بھی!

مستقبل قریب میں وائرس کا حل نظر نہیں آ رہا، لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کریں: مراد علی شاہ